visitors

free counters

Sunday 24 July 2011

نہر پانامہ

نہر پانامہ دنیا کی بہت بڑی آبی شاہراہ ہے، جسے جمہوریہ امریکا نے خاکنائے پانامہ کو کاٹ کر تیار کیا تھا۔ اس نہر نے اوقیانوس کو بحر الکاہل سے ملا دیا ہے۔
اس نہر کی کھدائی 1904ء میں شروع ہوئی اور 1914ء میں پایہ تکمیل کو پہنچی، اس کے لیے ریاست  پانامہ سے دائمی پٹے پر زمین لے لی گئی تھی۔ یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ نہر بنانے کا خیال پہلے پہل جمہوریہ امریکا کو آیا، بلکہ جس زمانے میں ہسپانیہ کی سلطنت عروج پر تھی اور نئی دنیا میں اس کی آبادکاری کا ڈنکا بج رہا تھا، اس زمانے میں بھی یہاں سے ایک نہر بنانے کی تجویز زیر غور آئی تھی، اس وقت تک جمہوریہ امریکا کا وجود تک نہ تھا۔ جب امریکی ریاستوں نے آزادی حاصل کرلی تو انہیں یہ احساس ہوا کہ اگر پانامہ میں سے ایک نہر بنادی جائے ، جس سے جہاز بآسانی گزر سکیں تو اطلانطک سے بحرالکاہل میں جانے کے لیے جہازوں کو جونبی امریکا کا چکر نہ لگانا پڑے گا، اس طرح وقت بھی بچ جائے گا، خرچ بھی کم آئے گا اور تجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔نہر کی تعمیر پر کل تینتیس کروڑ چھیاسٹھ لاکھ پچاس ہزار ڈالر خرچ ہوئے اور تقریباً چوبیس کروڑ مکعب گزر زمین کھودی گئی۔
انجینئر کا خاص کمال نہر کھودنے میں نہیں، بلکہ اس کے اندر بند بنانے سے ثابت ہوتا ہے مثلاً جو جہاز اوقیانوس کی طرف سے نہر میں داخل ہوا، اسے بندوں کے پہلے سلسلے میں سطح بحر سے پچاسی فٹ کی بلندی پر اٹھایا جاتا ہے، پھر جہاز ایک اور بند سے گزرتا ہوا بحرالکاہل کی جانب آخری سلسلے کے بند میں عام سطح پر آجاتا ہے اور بے تکلف دوسرے سمندر میں داخل ہوجاتا ہے۔ پورا فاصلہ طے کرنے میں سات آٹھ گھنٹے لگ جاتا ہیں۔

No comments:

Post a Comment